EN हिंदी
محمد علوی شیاری | شیح شیری

محمد علوی شیر

116 شیر

کتنا مشکل ہے زندگی کرنا
اور نہ سوچو تو کتنا آساں ہے

محمد علوی




کچھ تو اس دل کو سزا دی جائے
اس کی تصویر ہٹا دی جائے

محمد علوی




کیوں سر کھپا رہے ہو مضامیں کی کھوج میں
کر لو جدید شاعری لفظوں کو جوڑ کر

محمد علوی




لڑکی اچھی ہے علویؔ
نام اس کا مر جانا ہے

محمد علوی




لمبی سڑک پہ دور تلک کوئی بھی نہ تھا
پلکیں جھپک رہا تھا دریچہ کھلا ہوا

محمد علوی




لوگ کہتے ہیں کہ مجھ سا تھا کوئی
وہ جو بچوں کی طرح رویا تھا

محمد علوی




مانا کہ تو ذہین بھی ہے خوب رو بھی ہے
تجھ سا نہ میں ہوا تو بھلا کیا برا ہوا

محمد علوی




میں خود کو مرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوں
یہ ڈر بھی ہے کہ مری آنکھ کھل نہ جائے کہیں

محمد علوی




میں ناحق دن کاٹ رہا ہوں
کون یہاں سو سال جیا ہے

محمد علوی