چاک کر لو اگر گریباں ہے
دوستو موسم بہاراں ہے
دل ہے پیاسا حسین کے مانند
یہ بدن کربلا کا میداں ہے
کتنا مشکل ہے زندگی کرنا
اور نہ سوچو تو کتنا آساں ہے
سن چھہتر سے مل لو جی بھر کے
جی لیے کیسے عقل حیراں ہے
غزل
چاک کر لو اگر گریباں ہے
محمد علوی
غزل
محمد علوی
چاک کر لو اگر گریباں ہے
دوستو موسم بہاراں ہے
دل ہے پیاسا حسین کے مانند
یہ بدن کربلا کا میداں ہے
کتنا مشکل ہے زندگی کرنا
اور نہ سوچو تو کتنا آساں ہے
سن چھہتر سے مل لو جی بھر کے
جی لیے کیسے عقل حیراں ہے