ابھی وہ آنکھ بھی سوئی نہیں ہے
ابھی وہ خواب بھی جاگا ہوا ہے
نصیر احمد ناصر
ہر اک مکاں میں گزر گاہ خواب ہے لیکن
اگر نہیں تو نہیں عشق کے جناب میں خواب
نظیر اکبرآبادی
خفا دیکھا ہے اس کو خواب میں دل سخت مضطر ہے
کھلا دے دیکھیے کیا کیا گل تعبیر خواب اپنا
نظیر اکبرآبادی
خواب کیا تھا جو مرے سر میں رہا
رات بھر اک شور سا گھر میں رہا
نذیر قیصر
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |
یہی ہے زندگی کچھ خواب چند امیدیں
انہیں کھلونوں سے تم بھی بہل سکو تو چلو
ندا فاضلی
بڑی آرزو تھی ہم کو نئے خواب دیکھنے کی
سو اب اپنی زندگی میں نئے خواب بھر رہے ہیں
عبید اللہ علیم
خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں
کاش تجھ کو بھی اک جھلک دیکھوں
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |