بارہا تیرا انتظار کیا
اپنے خوابوں میں اک دلہن کی طرح
پروین شاکر
جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ
اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی
پروین شاکر
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |
یہ ضروری ہے کہ آنکھوں کا بھرم قائم رہے
نیند رکھو یا نہ رکھو خواب معیاری رکھو
راحتؔ اندوری
اٹھا لایا ہوں سارے خواب اپنے
تری یادوں کے بوسیدہ مکاں سے
رسا چغتائی
دیکھی تھی ایک رات تری زلف خواب میں
پھر جب تلک جیا میں پریشان ہی رہا
رضا عظیم آبادی
لوگ کرتے ہیں خواب کی باتیں
ہم نے دیکھا ہے خواب آنکھوں سے
صابر دت
شورش وقت ہوئی وقت کی رفتار میں گم
دن گزرتے ہیں ترے خواب کے آثار میں گم
سعید احمد