الفت میں برابر ہے وفا ہو کہ جفا ہو
ہر بات میں لذت ہے اگر دل میں مزا ہو
امیر مینائی
دل لگی میں حسرت دل کچھ نکل جاتی تو ہے
بوسے لے لیتے ہیں ہم دو چار ہنستے بولتے
امیر اللہ تسلیم
دل پر چوٹ پڑی ہے تب تو آہ لبوں تک آئی ہے
یوں ہی چھن سے بول اٹھنا تو شیشہ کا دستور نہیں
عندلیب شادانی
دل نہ کعبہ ہے نے کلیسا ہے
تیرا گھر ہے حریم مریم ہے
انجم اعظمی
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
دل سے اٹھتا ہے صبح و شام دھواں
کوئی رہتا ہے اس مکاں میں ابھی
انجم رومانی
دل جو ٹوٹے گا تو اک طرفہ چراغاں ہوگا
کتنے آئینوں میں وہ شکل دکھائی دے گی
انور مسعود
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
دل سلگتا ہے ترے سرد رویے سے مرا
دیکھ اب برف نے کیا آگ لگا رکھی ہے
انور مسعود