مجھ کو یہ آرزو وہ اٹھائیں نقاب خود
ان کو یہ انتظار تقاضا کرے کوئی
I had hoped she would unveil at her own behest
and she waits for someone to make a request
اسرار الحق مجاز
اسے بھی جاتے ہوئے تم نے مجھ سے چھین لیا
تمہارا غم تو مری آرزو کا زیور تھا
آزاد گلاٹی
نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی
بشیر بدر
تری آرزو تری جستجو میں بھٹک رہا تھا گلی گلی
مری داستاں تری زلف ہے جو بکھر بکھر کے سنور گئی
بشیر بدر
لہو ٹپکا کسی کی آرزو سے
ہماری آرزو ٹپکی لہو سے
بیاں احسن اللہ خان
مری اپنی اور اس کی آرزو میں فرق یہ تھا
مجھے بس وہ اسے سارا زمانہ چاہئے تھا
بشریٰ اعجاز
ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں
سنسان گھر یہ کیوں نہ ہو مہمان تو گیا
I'm fearful when I see this heart so hopeless and forlorn
why shouldn't this home be desolate, as the guest has gone
داغؔ دہلوی