EN हिंदी
ارزو شیاری | شیح شیری

ارزو

66 شیر

ناامیدی بڑھ گئی ہے اس قدر
آرزو کی آرزو ہونے لگی

داغؔ دہلوی




نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی

فیض احمد فیض




یہ آرزو بھی بڑی چیز ہے مگر ہم دم
وصال یار فقط آرزو کی بات نہیں

فیض احمد فیض




جب کوئی نوجوان مرتا ہے
آرزو کا جہان مرتا ہے

فاروق نازکی




کسی سے شکوۂ محرومئی نیاز نہ کر
یہ دیکھ لے کہ تری آرزو تو خام نہیں

فگار اناوی




میری یہ آرزو ہے وقت مرگ
اس کی آواز کان میں آوے

غمگین دہلوی




حکایت عشق سے بھی دل کا علاج ممکن نہیں کہ اب بھی
فراق کی تلخیاں وہی ہیں وصال کی آرزو وہی ہے

غلام حسین ساجد