دل ویراں کو دیکھتے کیا ہو
یہ وہی آرزو کی بستی ہے
سیف الدین سیف
آرزو حسرت اور امید شکایت آنسو
اک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا
سرور عالم راز
ہے حصول آرزو کا راز ترک آرزو
میں نے دنیا چھوڑ دی تو مل گئی دنیا مجھے
سیماب اکبرآبادی
کٹتی ہے آرزو کے سہارے پہ زندگی
کیسے کہوں کسی کی تمنا نہ چاہئے
شاد عارفی
تمہاری آرزو میں میں نے اپنی آرزو کی تھی
خود اپنی جستجو کا آپ حاصل ہو گیا ہوں میں
شہزاد احمد
مدت سے آرزو ہے خدا وہ گھڑی کرے
ہم تم پئیں جو مل کے کہیں ایک جا شراب
شیخ ظہور الدین حاتم
کھل گیا ان کی آرزو میں یہ راز
زیست اپنی نہیں پرائی ہے
شکیل بدایونی