آتے ہیں برگ و بار درختوں کے جسم پر
تم بھی اٹھاؤ ہاتھ کہ موسم دعا کا ہے
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| دعا |
| 2 لائنیں شیری |
بہت سے لوگوں کو میں بھی غلط سمجھتا ہوں
بہت سے لوگ مجھے بھی برا بتاتے ہیں
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بچھڑ کے تجھ سے کسی دوسرے پہ مرنا ہے
یہ تجربہ بھی اسی زندگی میں کرنا ہے
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چمن وہی کہ جہاں پر لبوں کے پھول کھلیں
بدن وہی کہ جہاں رات ہو گوارا بھی
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| بدان |
| 2 لائنیں شیری |
چشم انکار میں اقرار بھی ہو سکتا تھا
چھیڑنے کو مجھے پھر میری انا پوچھتی ہے
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دیکھنے کے لیے سارا عالم بھی کم
چاہنے کے لیے ایک چہرا بہت
اسعد بدایونی
گاؤں کی آنکھ سے بستی کی نظر سے دیکھا
ایک ہی رنگ ہے دنیا کو جدھر سے دیکھا
اسعد بدایونی

