پھولوں کی تازگی ہی نہیں دیکھنے کی چیز
کانٹوں کی سمت بھی تو نگاہیں اٹھا کے دیکھ
اسعد بدایونی
پرانے گھر کی شکستہ چھتوں سے اکتا کر
نئے مکان کا نقشہ بناتا رہتا ہوں
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سب اک چراغ کے پروانے ہونا چاہتے ہیں
عجیب لوگ ہیں دیوانے ہونا چاہتے ہیں
اسعد بدایونی
شاخ سے ٹوٹ کے پتے نے یہ دل میں سوچا
کون اس طرح بھلا مائل ہجرت ہوگا
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سخن وری کا بہانہ بناتا رہتا ہوں
ترا فسانہ تجھی کو سناتا رہتا ہوں
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تکلفات کی نظموں کا سلسلہ ہے سوا
تعلقات اب افسانے ہونا چاہتے ہیں
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہاں بھی مجھ کو خدا سر بلند رکھتا ہے
جہاں سروں کو جھکائے زمانہ ہوتا ہے
اسعد بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

