دولت غم بھی خس و خاک زمانہ میں گئی
تم گئے ہو تو مہ و سال کہاں ٹھہرے ہیں
محمود ایاز
جینے والوں سے کہو کوئی تمنا ڈھونڈیں
ہم تو آسودۂ منزل ہیں ہمارا کیا ہے
محمود ایاز
کوئی دن اور غم ہجر میں شاداں ہو لیں
ابھی کچھ دن میں سمجھ جائیں گے دنیا کیا ہے
محمود ایاز
ٹیگز:
| دوم |
| 2 لائنیں شیری |
لفظ و منظر میں معانی کو ٹٹولا نہ کرو
ہوش والے ہو تو ہر بات کو سمجھا نہ کرو
محمود ایاز
ٹیگز:
| علم |
| 2 لائنیں شیری |
مصاف زیست میں وہ رن پڑا ہے آج کے دن
نہ میں تمہاری تمنا ہوں اور نہ تم میرے
محمود ایاز
ٹیگز:
| تمنا |
| 2 لائنیں شیری |
شمع شب تاب ایک رات جلی
جلنے والے تمام عمر جلے
محمود ایاز
تو رو بہ رو ہو تو اے روئے یار تجھ سے کہیں
وہ حرف غم کہ حریف غم زمانہ ہے
محمود ایاز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

