یاد آئی ہے تو پھر ٹوٹ کے یاد آئی ہے
کوئی گزری ہوئی منزل کوئی بھولی ہوئی دوست
احمد فراز
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
نیند سے اٹھ کر وہ کہنا یاد ہے
تم کو کیا سوجھی یہ آدھی رات کو
احمد حسین مائل
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
اب اس کی شکل بھی مشکل سے یاد آتی ہے
وہ جس کے نام سے ہوتے نہ تھے جدا مرے لب
احمد مشتاق
بہت اداس ہو تم اور میں بھی بیٹھا ہوں
گئے دنوں کی کمر سے کمر لگائے ہوئے
احمد مشتاق
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے
احمد مشتاق
گم رہا ہوں ترے خیالوں میں
تجھ کو آواز عمر بھر دی ہے
احمد مشتاق
میں بہت خوش تھا کڑی دھوپ کے سناٹے میں
کیوں تری یاد کا بادل مرے سر پر آیا
احمد مشتاق