تجھ کو بھی کیوں یاد رکھا
سوچ کے اب پچھتاتے ہیں
آشفتہ چنگیزی
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
بچپن میں ہم ہی تھے یا تھا اور کوئی
وحشت سی ہونے لگتی ہے یادوں سے
عبد الاحد ساز
نیند مٹی کی مہک سبزے کی ٹھنڈک
مجھ کو اپنا گھر بہت یاد آ رہا ہے
عبد الاحد ساز
کسی جانب سے کوئی مہ جبیں آنے ہی والا ہے
مجھے یاد آ رہی ہے آج متھرا اور کاشی کی
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
تجھے کچھ عشق و الفت کے سوا بھی یاد ہے اے دل
سنائے جا رہا ہے ایک ہی افسانہ برسوں سے
عبد المجید سالک
گو فراموشی کی تکمیل ہوا چاہتی ہے
پھر بھی کہہ دو کہ ہمیں یاد وہ آیا نہ کرے
ابرار احمد
مرکز جاں تو وہی تو ہے مگر تیرے سوا
لوگ ہیں اور بھی اس یاد پرانی میں کہیں
ابرار احمد
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |