عشق میں کون بتا سکتا ہے
کس نے کس سے سچ بولا ہے
ہم تم ساتھ ہیں اس لمحے میں
دکھ سکھ تو اپنا اپنا ہے
مجھ کو تو سارے ناموں میں
تیرا نام اچھا لگتا ہے
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے
غزل
عشق میں کون بتا سکتا ہے
احمد مشتاق
غزل
احمد مشتاق
عشق میں کون بتا سکتا ہے
کس نے کس سے سچ بولا ہے
ہم تم ساتھ ہیں اس لمحے میں
دکھ سکھ تو اپنا اپنا ہے
مجھ کو تو سارے ناموں میں
تیرا نام اچھا لگتا ہے
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے