EN हिंदी
یاد شیاری | شیح شیری

یاد

237 شیر

ان کا ذکر ان کی تمنا ان کی یاد
وقت کتنا قیمتی ہے آج کل

her mention, her yearning her memory
O how precious time now seems to me

شکیل بدایونی




رلائے گی مری یاد ان کو مدتوں صاحب
کریں گے بزم میں محسوس جب کمی میری

شیخ ابراہیم ذوقؔ




تم بھول کر بھی یاد نہیں کرتے ہو کبھی
ہم تو تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا چکے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




تم جسے یاد کرو پھر اسے کیا یاد رہے
نہ خدائی کی ہو پروا نہ خدا یاد رہے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو
سکون یاد میں تیری نہ بھولنے میں قرار

شہرت بخاری




جانے والے کبھی نہیں آتے
جانے والوں کی یاد آتی ہے

سکندر علی وجد