نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کی
بڑی آرزو تھی ملاقات کی
بشیر بدر
نہ اداس ہو نہ ملال کر کسی بات کا نہ خیال کر
کئی سال بعد ملے ہیں ہم تیرے نام آج کی شام ہے
بشیر بدر
ہر ملاقات کا انجام جدائی تھا اگر
پھر یہ ہنگامہ ملاقات سے پہلے کیا تھا
اعجاز گل
ٹیگز:
| ملت |
| 2 لائنیں شیری |
تیرے ملاپ بن نہیں فائزؔ کے دل کو چین
جیوں روح ہو بسا ہے تو اس کے بدن میں آ
فائز دہلوی
ٹیگز:
| ملت |
| 2 لائنیں شیری |
کیا کہوں اس سے کہ جو بات سمجھتا ہی نہیں
وہ تو ملنے کو ملاقات سمجھتا ہی نہیں
فاطمہ حسن
ٹیگز:
| ملت |
| 2 لائنیں شیری |
مدتیں گزریں ملاقات ہوئی تھی تم سے
پھر کوئی اور نہ آیا نظر آئینے میں
حنیف کیفی
منحصر وقت مقرر پہ ملاقات ہوئی
آج یہ آپ کی جانب سے نئی بات ہوئی
حسرتؔ موہانی
ٹیگز:
| ملت |
| 2 لائنیں شیری |