EN हिंदी
یہوداہ شیاری | شیح شیری

یہوداہ

93 شیر

کسو سے دل نہیں ملتا ہے یا رب
ہوا تھا کس گھڑی ان سے جدا میں

میر تقی میر




نمی سی تھی دم رخصت کچھ ان کے آنچل پر
وہ اشک تھے کہ پسینہ میں سوچتا ہی رہا

مرزا محمود سرحدی




عریاں حرارت تپ فرقت سے میں رہا
ہر بار میرے جسم کی پوشاک جل گئی

مرزارضا برق ؔ




اس سے ملنے کی خوشی بعد میں دکھ دیتی ہے
جشن کے بعد کا سناٹا بہت کھلتا ہے

معین شاداب




تھی وصل میں بھی فکر جدائی تمام شب
وہ آئے تو بھی نیند نہ آئی تمام شب

مومن خاں مومن




اب جدائی کے سفر کو مرے آسان کرو
تم مجھے خواب میں آ کر نہ پریشان کرو

منور رانا




زندگی نام ہے جدائی کا
آپ آئے تو مجھ کو یاد آیا

I was reminded when you came
that life and parting are the same

نریش کمار شاد