EN हिंदी
یہوداہ شیاری | شیح شیری

یہوداہ

93 شیر

محسوس ہو رہا ہے کہ میں خود سفر میں ہوں
جس دن سے ریل پر میں تجھے چھوڑنے گیا

کیف احمد صدیقی




بس ایک خوف تھا زندہ تری جدائی کا
مرا وہ آخری دشمن بھی آج مارا گیا

خالد ملک ساحلؔ




نہیں اب کوئی خواب ایسا تری صورت جو دکھلائے
بچھڑ کر تجھ سے کس منزل پر ہم تنہا چلے آئے

خلیلؔ الرحمن اعظمی




ٹک خبر لے کہ ہر گھڑی ہم کو
اب جدائی بہت ستاتی ہے

خواجہ میر دردؔ




کی ترک محبت تو لیا درد جگر مول
پرہیز سے دل اور بھی بیمار پڑا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




تمہیں خیال نہیں کس طرح بتائیں تمہیں
کہ سانس چلتی ہے لیکن اداس چلتی ہے

محبوب خزاں




دولت غم بھی خس و خاک زمانہ میں گئی
تم گئے ہو تو مہ و سال کہاں ٹھہرے ہیں

محمود ایاز