EN हिंदी
یہوداہ شیاری | شیح شیری

یہوداہ

93 شیر

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم
بچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم

جون ایلیا




تو کیا سچ مچ جدائی مجھ سے کر لی
تو خود اپنے کو آدھا کر لیا کیا

جون ایلیا




سانس لینے میں درد ہوتا ہے
اب ہوا زندگی کی راس نہیں

جگر بریلوی




تم نہیں پاس کوئی پاس نہیں
اب مجھے زندگی کی آس نہیں

جگر بریلوی




آ کہ تجھ بن اس طرح اے دوست گھبراتا ہوں میں
جیسے ہر شے میں کسی شے کی کمی پاتا ہوں میں

جگر مراد آبادی




غم دے گیا نشاط شناسائی لے گیا
وہ اپنے ساتھ اپنی مسیحائی لے گیا

جنید حزیں لاری




تری تلاش میں نکلے تو اتنی دور گئے
کہ ہم سے طے نہ ہوئے فاصلے جدائی کے

جنید حزیں لاری