EN हिंदी
یہوداہ شیاری | شیح شیری

یہوداہ

93 شیر

ہر ملاقات کا انجام جدائی کیوں ہے
اب تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں

شہریار




دم رخصت وہ چپ رہے عابدؔ
آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل

سید عابد علی عابد