EN हिंदी
دل شیاری | شیح شیری

دل

292 شیر

خاک میں دل کو ملاتے ہو غضب کرتے ہو
اندھے آئینے میں کیا دیکھو گے صورت اپنی

لالہ مادھو رام جوہر




خموشی دل کو ہے فرقت میں دن رات
گھڑی رہتی ہے یہ آٹھوں پہر بند

لالہ مادھو رام جوہر




کی ترک محبت تو لیا درد جگر مول
پرہیز سے دل اور بھی بیمار پڑا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




مے کدہ جل رہا ہے تیرے بغیر
دل میں چھالے ہیں آبگینے کے

لالہ مادھو رام جوہر




نہ وہ صورت دکھاتے ہیں نہ ملتے ہیں گلے آ کر
نہ آنکھیں شاد ہوتیں ہیں نہ دل مسرور ہوتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




پوری ہوتی ہیں تصور میں امیدیں کیا کیا
دل میں سب کچھ ہے مگر پیش نظر کچھ بھی نہیں

لالہ مادھو رام جوہر




سمجھا لیا فریب سے مجھ کو تو آپ نے
دل سے تو پوچھ لیجیے کیوں بے قرار ہے

لالہ مادھو رام جوہر