دل کے معاملے میں مجھے دخل کچھ نہیں
اس کے مزاج میں جدھر آئے ادھر رہے
لالہ مادھو رام جوہر
دل میں آؤ مزے ہوں جینے کے
کھول دوں میں کواڑ سینے کے
لالہ مادھو رام جوہر
دل مرا خواب گاہ دلبر ہے
بس یہی ایک سونے کا گھر ہے
لالہ مادھو رام جوہر
دل پیار کی نظر کے لیے بے قرار ہے
اک تیر اس طرف بھی یہ تازہ شکار ہے
لالہ مادھو رام جوہر
دل تو وہ مانگتے ہیں اور تماشا یہ ہے
بات مطلب کی جو کہیے تو اڑا جاتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر
جو کچھ پڑتی ہے سر پر سب اٹھاتا ہے محبت میں
جہاں دل آ گیا پھر آدمی مجبور ہوتا ہے
لالہ مادھو رام جوہر
کر سکے دل کی وکالت نہ تری بزم میں لوگ
اس کچہری میں تو مختار بھی مجبور رہے
لالہ مادھو رام جوہر