ہزار کارواں یوں تو ہیں میرے ساتھ مگر
جو میرے نام ہے وہ قافلہ کب آئے گا
اکرم نقاش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عشق اک ایسی حویلی ہے کہ جس سے باہر
کوئی دروازہ کھلے اور نہ دریچہ نکلے
اکرم نقاش
جیسے پانی پہ نقش ہو کوئی
رونقیں سب عدم ثبات رہیں
اکرم نقاش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جیوں گا میں تری سانسوں میں جب تک
خود اپنی سانس میں زندہ رہوں گا
اکرم نقاش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ تو عنایتیں ہیں مرے کارساز کی
اور کچھ مرے مزاج نے تنہا کیا مجھے
اکرم نقاش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میسر سے زیادہ چاہتا ہے
سمندر جیسے دریا چاہتا ہے
اکرم نقاش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رکھوں کہاں پہ پاؤں بڑھاؤں کدھر قدم
رخش خیال آج ہے بے اختیار پھر
اکرم نقاش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |