EN हिंदी
بہ رنگ خواب میں بکھرا رہوں گا | شیح شیری
ba-rang-e-KHwab main bikhra rahunga

غزل

بہ رنگ خواب میں بکھرا رہوں گا

اکرم نقاش

;

بہ رنگ خواب میں بکھرا رہوں گا
ترے انکار جب چنتا رہوں گا

کبھی سوچا نہیں تھا میں ترے بن
یوں زیر آسماں تنہا رہوں گا

تو کوئی عکس مجھ میں ڈھونڈنا مت
میں شیشہ ہوں فقط شیشہ رہوں گا

تعفن زار ہوتی محفلوں میں
خیال یار سے مہکا رہوں گا

جیوں گا میں تری سانسوں میں جب تک
خود اپنی سانس میں زندہ رہوں گا

گلی بازار بڑھتی وحشتوں کو
میں تیرے نام ہی لکھتا رہوں گا