بہ رنگ خواب میں بکھرا رہوں گا
ترے انکار جب چنتا رہوں گا
کبھی سوچا نہیں تھا میں ترے بن
یوں زیر آسماں تنہا رہوں گا
تو کوئی عکس مجھ میں ڈھونڈنا مت
میں شیشہ ہوں فقط شیشہ رہوں گا
تعفن زار ہوتی محفلوں میں
خیال یار سے مہکا رہوں گا
جیوں گا میں تری سانسوں میں جب تک
خود اپنی سانس میں زندہ رہوں گا
گلی بازار بڑھتی وحشتوں کو
میں تیرے نام ہی لکھتا رہوں گا
غزل
بہ رنگ خواب میں بکھرا رہوں گا
اکرم نقاش