اب اس کی شکل بھی مشکل سے یاد آتی ہے
وہ جس کے نام سے ہوتے نہ تھے جدا مرے لب
احمد مشتاق
اہل ہوس تو خیر ہوس میں ہوئے ذلیل
وہ بھی ہوئے خراب، محبت جنہوں نے کی
احمد مشتاق
ارے کیوں ڈر رہے ہو جنگل سے
یہ کوئی آدمی کی بستی ہے
احمد مشتاق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا
آنکھ سے ہو کر گال بھگو کر مٹی میں مل جائے گا
احمد مشتاق
ٹیگز:
| آنسو |
| 2 لائنیں شیری |
بہت اداس ہو تم اور میں بھی بیٹھا ہوں
گئے دنوں کی کمر سے کمر لگائے ہوئے
احمد مشتاق
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
بلا کی چمک اس کے چہرہ پہ تھی
مجھے کیا خبر تھی کہ مر جائے گا
احمد مشتاق
ٹیگز:
| موٹ |
| 2 لائنیں شیری |
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے
احمد مشتاق