ذرا سی دیر کو اس نے پلٹ کے دیکھا تھا
ذرا سی بات کا چرچا کہاں کہاں ہوا ہے
خورشید ربانی
ٹیگز:
| رسوائی |
| 2 لائنیں شیری |
آئیے بیچ کی دیوار گرا دیتے ہیں
کب سے اک مسئلہ بے کار میں الجھا ہوا ہے
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آج دریا میں عجب شور عجب ہلچل ہے
کس کی کشتی نے قدم آب رواں پر رکھا
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عزیزو آؤ اب اک الوداعی جشن کر لیں
کہ اس کے بعد اک لمبا سفر افسوس کا ہے
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بہت نقصان ہوتا ہے
زیادہ ہوشیاری میں
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہمیں ہر وقت یہ احساس دامن گیر رہتا ہے
پڑے ہیں ڈھیر سارے کام اور مہلت ذرا سی ہے
خورشید طلب
ٹیگز:
| وقف |
| 2 لائنیں شیری |
ہر ایک عہد نے لکھا ہے اپنا نامۂ شوق
کسی نے خوں سے لکھا ہے کسی نے آنسو سے
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

