ہوا سے کہہ دو کہ کچھ دیر کو ٹھہر جائے
خجل ہماری عبارت ہوا سے ہوتی ہے
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوا تو ہے ہی مخالف مجھے ڈراتا ہے کیا
ہوا سے پوچھ کے کوئی دیئے جلاتا ہے کیا
خورشید طلب
ٹیگز:
| ہا |
| 2 لائنیں شیری |
کبھی دماغ کو خاطر میں ہم نے لایا نہیں
ہم اہل دل تھے ہمیشہ رہے خسارے میں
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہیں بھی جائیں کسی شہر میں سکونت ہو
ہم اپنی طرز کی آب و ہوا بناتے ہیں
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خدا نے بخشا ہے کیا ظرف موم بتی کو
پگھلتے رہنا مگر ساری رات چپ رہنا
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہ ہم بنے ہی نہ تھے ایک دوسرے کے لیے
اب اس یقین کو جینا حیات کرتے ہوئے
خورشید طلب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کوئی چراغ جلاتا نہیں سلیقے سے
مگر سبھی کو شکایت ہوا سے ہوتی ہے
خورشید طلب

