خوابوں کی میں نے ایک عمارت بنائی اور
یادوں کا اس میں ایک دریچہ بنا لیا
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کس کی خاطر اجاڑ رستے پر
پھول لے کر شجر کھڑا ہوا تھا
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کسی خیال کسی خواب کے لیے خورشیدؔ
دیا دریچے میں رکھا تھا دل جلایا تھا
خورشید ربانی
کسی نے میری طرف دیکھنا نہ تھا خورشیدؔ
تو بے سبب ہی سنوارا گیا تھا کیوں مجھ کو
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کوئی نہیں جو مٹائے مری سیہ بختی
فلک پہ کتنے ستارے ہیں جگمگائے ہوئے
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ماتمی کپڑے پہن لیے تھے میری زمیں نے
اور فلک نے چاند ستارہ پہن لیا تھا
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں ہوں اک پیکر خیال و خواب
اور کتنی بڑی حقیقت ہوں
خورشید ربانی
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |

