وفا کی پیار کی غم کی کہانیاں لکھ کر
سحر کے ہاتھ میں دل کی کتاب دیتا ہوں
خورشید احمد جامی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یاد ماضی کی پراسرار حسیں گلیوں میں
میرے ہم راہ ابھی گھوم رہا ہے کوئی
خورشید احمد جامی
یادوں کے درختوں کی حسیں چھاؤں میں جیسے
آتا ہے کوئی شخص بہت دور سے چل کے
خورشید احمد جامی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زندگانی کے حسیں شہر میں آ کر جامیؔ
زندگانی سے کہیں ہاتھ ملائے بھی نہیں
خورشید احمد جامی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دیکھ کر بھی نہ دیکھنا اس کا
یہ ادا تو بتوں میں ہوتی ہے
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوائے تازہ کا جھونکا ادھر سے کیا گزرا
گرے پڑے ہوئے پتوں میں جان آ گئی ہے
خورشید ربانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خدا کرے کہ کھلے ایک دن زمانے پر
مری کہانی میں جو استعارہ خواب کا ہے
خورشید ربانی
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |

