EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہ نکتہ اک قصہ گو نے مجھ کو سمجھایا
ہر کردار کے اندر ایک کہانی ہوتی ہے

افضل خان




ذرا یہ دوسرا مصرع درست فرمائیں
مرے مکان پہ لکھا ہے گھر برائے فروخت

افضل خان




اپنے ماحول سے کچھ یوں بھی تو گھبرائے نہ تھے
سنگ لپٹے ہوئے پھولوں میں نظر آئے نہ تھے

افضل منہاس




اپنی بلندیوں سے گروں بھی تو کس طرح
پھیلی ہوئی فضاؤں میں بکھرا ہوا ہوں میں

افضل منہاس




بکھرتے جسم لے کر تند طوفانوں میں بیٹھے ہیں
کوئی ذرے کی صورت ہے کوئی ٹیلے کی صورت ہے

افضل منہاس




بکھرے ہوئے ہیں دل میں مری خواہشوں کے رنگ
اب میں بھی اک سجا ہوا بازار ہو گیا

افضل منہاس




چاند میں کیسے نظر آئے تری صورت مجھے
آندھیوں سے آسماں کا رنگ میلا ہو گیا

افضل منہاس