EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

درد زنجیر کی صورت ہے دلوں میں موجود
اس سے پہلے تو کبھی اس کے یہ پیرائے نہ تھے

افضل منہاس




دل کی مسجد میں کبھی پڑھ لے تہجد کی نماز
پھر سحر کے وقت ہونٹوں پر دعا بھی آئے گی

افضل منہاس




ایک ہی فن کار کے شہکار ہیں دنیا کے لوگ
کوئی برتر کس لیے ہے کوئی کم تر کس لیے

افضل منہاس




ہوا کے پھول مہکنے لگے مجھے پا کر
میں پہلی بار ہنسا زخم کو چھپائے ہوئے

افضل منہاس




انسان بے حسی سے ہے پتھر بنا ہوا
منہ میں زبان بھی ہے لہو بھی رگوں میں ہے

افضل منہاس




جانے یہ حدت چمن کو راس آئے یا نہیں
آگ جیسی کیفیت ہے خوشبوؤں کی لہر میں

افضل منہاس




کیا فیصلہ دیا ہے عدالت نے چھوڑیئے
مجرم تو اپنے جرم کا اقبال کر گیا

افضل منہاس