EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پرندے لڑ ہی پڑے جائیداد پر آخر
شجر پہ لکھا ہوا ہے شجر برائے فروخت

افضل خان




ساتھیو اب مجھے رستے میں اترنا ہوگا
ڈوبتی ناؤ بچانے کا نہیں حل کوئی اور

افضل خان




سزائے موت پہ فریاد سے تو بہتر ہے
گلے لگا کے کہوں دار کو مبارک باد

افضل خان




شکست زندگی ویسے بھی موت ہی ہے نا
تو سچ بتا یہ ملاقات آخری ہے نا

افضل خان




تبھی تو میں محبت کا حوالاتی نہیں ہوتا
یہاں اپنے سوا کوئی ملاقاتی نہیں ہوتا

افضل خان




تیرے جانے سے زیادہ ہیں نہ کم پہلے تھے
ہم کو لاحق ہیں وہی اب بھی جو غم پہلے تھے

افضل خان




تری مسند پہ کوئی اور نہیں آ سکتا
یہ مرا دل ہے کوئی خالی اسامی تو نہیں

افضل خان