اجازت ہو تو میں تصدیق کر لوں تیری زلفوں سے
سنا ہے زندگی اک خوبصورت دام ہے ساقی
عبد الحمید عدم
زندگی زور ہے روانی کا
کیا تھمے گا بہاؤ پانی کا
عبد الحمید عدم
جو انہیں وفا کی سوجھی تو نہ زیست نے وفا کی
ابھی آ کے وہ نہ بیٹھے کہ ہم اٹھ گئے جہاں سے
عبد المجید سالک
عشق کے مضموں تھے جن میں وہ رسالے کیا ہوئے
اے کتاب زندگی تیرے حوالے کیا ہوئے
ابو محمد سحر
کس طرح جمع کیجئے اب اپنے آپ کو
کاغذ بکھر رہے ہیں پرانی کتاب کے
عادل منصوری
کچھ اور طرح کی مشکل میں ڈالنے کے لیے
میں اپنی زندگی آسان کرنے والا ہوں
آفتاب حسین
زندگی خواب ہے اور خواب بھی ایسا کہ میاں
سوچتے رہیے کہ اس خواب کی تعبیر ہے کیا
احمد عطا