سنتا ہوں بڑے غور سے افسانۂ ہستی
کچھ خواب ہے کچھ اصل ہے کچھ طرز ادا ہے
اصغر گونڈوی
کبھی سایہ ہے کبھی دھوپ مقدر میرا
ہوتا رہتا ہے یوں ہی قرض برابر میرا
اطہر نفیس
کبھی آنکھوں پہ کبھی سر پہ بٹھائے رکھنا
زندگی تلخ سہی دل سے لگائے رکھنا
بخش لائلپوری
ٹیگز:
| زندگی |
| 2 لائنیں شیری |
زندگی کی بساط پر باقیؔ
موت کی ایک چال ہیں ہم لوگ
باقی صدیقی
ہے عجیب شہر کی زندگی نہ سفر رہا نہ قیام ہے
کہیں کاروبار سی دوپہر کہیں بد مزاج سی شام ہے
بشیر بدر
حیات آج بھی کنیز ہے حضور جبر میں
جو زندگی کو جیت لے وہ زندگی کا مرد ہے
بشیر بدر
ٹیگز:
| زندگی |
| 2 لائنیں شیری |
کتنی سچائی سے مجھ سے زندگی نے کہہ دیا
تو نہیں میرا تو کوئی دوسرا ہو جائے گا
بشیر بدر
ٹیگز:
| زندگی |
| 2 لائنیں شیری |