کہتے ہیں عمر رفتہ کبھی لوٹتی نہیں
جا مے کدے سے میری جوانی اٹھا کے لا
tis said this fleeting life once gone never returns
go to the tavern and bring back my youth again
عبد الحمید عدم
تم چلو اس کے ساتھ یا نہ چلو
پاؤں رکتے نہیں زمانے کے
ابو المجاہد زاہد
وقت کی وحشی ہوا کیا کیا اڑا کر لے گئی
یہ بھی کیا کم ہے کہ کچھ اس کی کمی موجود ہے
آفتاب حسین
روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئے
عشق میں وقت کا احساس نہیں رہتا ہے
احمد مشتاق
یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے
اسے دیکھیں کہ اس میں ڈوب جائیں
احمد مشتاق
اس وقت کا حساب کیا دوں
جو تیرے بغیر کٹ گیا ہے
احمد ندیم قاسمی
کہیں یہ اپنی محبت کی انتہا تو نہیں
بہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی
احمد راہی