EN हिंदी
وقف شیاری | شیح شیری

وقف

69 شیر

گزرنے ہی نہ دی وہ رات میں نے
گھڑی پر رکھ دیا تھا ہاتھ میں نے

شہزاد احمد




وقت فرصت دے تو مل بیٹھیں کہیں باہم دو دم
ایک مدت سے دلوں میں حسرت طرفین ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




ان کا ذکر ان کی تمنا ان کی یاد
وقت کتنا قیمتی ہے آج کل

her mention, her yearning her memory
O how precious time now seems to me

شکیل بدایونی




سب آسان ہوا جاتا ہے
مشکل وقت تو اب آیا ہے

شارق کیفی




تلاطم آرزو میں ہے نہ طوفاں جستجو میں ہے
جوانی کا گزر جانا ہے دریا کا اتر جانا

تلوک چند محروم




ہزاروں سال سفر کر کے پھر وہیں پہنچے
بہت زمانہ ہوا تھا ہمیں زمیں سے چلے

وحید اختر