EN हिंदी
وفا شیاری | شیح شیری

وفا

80 شیر

جو بات دل میں تھی اس سے نہیں کہی ہم نے
وفا کے نام سے وہ بھی فریب کھا جاتا

عزیز حامد مدنی




خوں ہوا دل کہ پشیمان صداقت ہے وفا
خوش ہوا جی کہ چلو آج تمہارے ہوئے لوگ

عزیز حامد مدنی




میری وفا ہے اس کی اداسی کا ایک باب
مدت ہوئی ہے جس سے مجھے اب ملے ہوئے

عزیز حامد مدنی




آزما لو کہ دل کو چین آئے
یہ نہ کہنا کہیں وفا ہی نہیں

باقر مہدی




ایک عورت سے وفا کرنے کا یہ تحفہ ملا
جانے کتنی عورتوں کی بد دعائیں ساتھ ہیں

بشیر بدر




محبت عداوت وفا بے رخی
کرائے کے گھر تھے بدلتے رہے

بشیر بدر




آگہی کرب وفا صبر تمنا احساس
میرے ہی سینے میں اترے ہیں یہ خنجر سارے

بشیر فاروقی