EN हिंदी
شراب شیاری | شیح شیری

شراب

82 شیر

مے کش ہوں وہ کہ پوچھتا ہوں اٹھ کے حشر میں
کیوں جی شراب کی ہیں دکانیں یہاں کہیں

رند لکھنوی




اچھی پی لی خراب پی لی
جیسی پائی شراب پی لی

ریاضؔ خیرآبادی




یہ سر بہ مہر بوتلیں جو ہیں شراب کی
راتیں ہیں ان میں بند ہمارے شباب کی

ریاضؔ خیرآبادی




بے پئے ہی شراب سے نفرت
یہ جہالت نہیں تو پھر کیا ہے

without drinking, to abhor wine so
what is this if not igorant stupidity

ساحر لدھیانوی




شکریہ اے گردش جام شراب
میں بھری محفل میں تنہا ہو گیا

سلام ؔمچھلی شہری




کھلی فضا میں اگر لڑکھڑا کے چل نہ سکیں
تو زہر پینا ہے بہتر شراب پینے سے

شہزاد احمد




مدت سے آرزو ہے خدا وہ گھڑی کرے
ہم تم پئیں جو مل کے کہیں ایک جا شراب

شیخ ظہور الدین حاتم