EN हिंदी
شراب شیاری | شیح شیری

شراب

82 شیر

خالی سہی بلا سے تسلی تو دل کو ہو
رہنے دو سامنے مرے ساغر شراب کا

امیر اللہ تسلیم




مرے اشک بھی ہیں اس میں یہ شراب ابل نہ جائے
مرا جام چھونے والے ترا ہاتھ جل نہ جائے

my tears too this does contain,this wine may start to boil
be careful for my goblet burns with rare intensity

انور مرزاپوری




خشک باتوں میں کہاں ہے شیخ کیف زندگی
وہ تو پی کر ہی ملے گا جو مزا پینے میں ہے

o priest where is the pleasure in this world when dry and sere
tis only when one drinks will then the joy truly appea

عرش ملسیانی




آرزوؔ جام لو جھجک کیسی
پی لو اور دہشت گناہ گئی

آرزو لکھنوی




شراب بند ہو ساقی کے بس کی بات نہیں
تمام شہر ہے دو چار دس کی بات نہیں

اسد ملتانی




مشکل ہے امتیاز عذاب و ثواب میں
پیتا ہوں میں شراب ملا کر گلاب میں

عزیز حیدرآبادی




شیشے کھلے نہیں ابھی ساغر چلے نہیں
اڑنے لگی پری کی طرح بو شراب کی

عزیز حیدرآبادی