EN हिंदी
محابب شیاری | شیح شیری

محابب

406 شیر

محبت کو چھپائے لاکھ کوئی چھپ نہیں سکتی
یہ وہ افسانہ ہے جو بے کہے مشہور ہوتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




نہ وہ صورت دکھاتے ہیں نہ ملتے ہیں گلے آ کر
نہ آنکھیں شاد ہوتیں ہیں نہ دل مسرور ہوتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




سینے سے لپٹو یا گلا کاٹو
ہم تمہارے ہیں دل تمہارا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




اس نے پھر کر بھی نہ دیکھا میں اسے دیکھا کیا
دے دیا دل راہ چلتے کو یہ میں نے کیا کیا

لالہ مادھو رام جوہر




یوں محبت سے جو چاہے کوئی اپنا کر لے
جو ہمارا نہ ہو اس کے کہیں ہم ہوتے ہیں

لالہ مادھو رام جوہر




ایک محبت کافی ہے
باقی عمر اضافی ہے

محبوب خزاں




بہت دشوار تھی راہ محبت
ہمارا ساتھ دیتے ہم سفر کیا

مہیش چندر نقش