ہمیں تو ان کی محبت ہے کوئی کچھ سمجھے
ہمارے ساتھ محبت انہیں نہیں تو نہیں
آغا اکبرآبادی
عشق پابند وفا ہے نہ کہ پابند رسوم
سر جھکانے کو نہیں کہتے ہیں سجدہ کرنا
love is known by faithfulness and not by rituals bound
just bowing of one's head is not
آسی الدنی
ہجر کو حوصلہ اور وصل کو فرصت درکار
اک محبت کے لیے ایک جوانی کم ہے
عباس تابش
اک محبت ہی پہ موقوف نہیں ہے تابشؔ
کچھ بڑے فیصلے ہو جاتے ہیں نادانی میں
عباس تابش
عشق کر کے بھی کھل نہیں پایا
تیرا میرا معاملہ کیا ہے
عباس تابش
محبت ایک دم دکھ کا مداوا کر نہیں دیتی
یہ تتلی بیٹھتی ہے زخم پر آہستہ آہستہ
عباس تابش
مجھ سے تو دل بھی محبت میں نہیں خرچ ہوا
تم تو کہتے تھے کہ اس کام میں گھر لگتا ہے
عباس تابش