یہ کار عشق تو بچوں کا کھیل ٹھہرا ہے
سو کار عشق میں کوئی کمال کیا کرنا
حسن عباس رضا
محبت میں کٹھن رستے بہت آسان لگتے تھے
پہاڑوں پر سہولت سے چڑھا کرتے تھے ہم دونوں
حسن عباسی
وفا پرچھائیں کی اندھی پرستش
محبت نام ہے محرومیوں کا
حسن اکبر کمال
اقرار ہے کہ دل سے تمہیں چاہتے ہیں ہم
کچھ اس گناہ کی بھی سزا ہے تمہارے پاس
حسرتؔ موہانی
وفا تجھ سے اے بے وفا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
fealty I seek from you, O my faithless friend
behold my innocence and, see what I intend
حسرتؔ موہانی
پیار کا پہلا خط لکھنے میں وقت تو لگتا ہے
نئے پرندوں کو اڑنے میں وقت تو لگتا ہے
ہستی مل ہستی
سنا ہے خواب مکمل کبھی نہیں ہوتے
سنا ہے عشق خطا ہے سو کر کے دیکھتے ہیں
حمیرا راحتؔ