EN हिंदी
اشق شیاری | شیح شیری

اشق

422 شیر

کوئی سمجھے تو ایک بات کہوں
عشق توفیق ہے گناہ نہیں

if someone were to listen, one thing I will opine
Love is not a crime forsooth it is grace divine

فراق گورکھپوری




تجھ کو پا کر بھی نہ کم ہو سکی بے تابئ دل
اتنا آسان ترے عشق کا غم تھا ہی نہیں

فراق گورکھپوری




عشق کی دسترس میں کچھ بھی نہیں
جان من! میرے بس میں کچھ بھی نہیں

غلام حسین ساجد




عشق پر فائز ہوں اوروں کی طرح لیکن مجھے
وصل کا لپکا نہیں ہے ہجر سے وحشت نہیں

غلام حسین ساجد




عشق پر اختیار ہے کس کا
فائدہ پیش و پس میں کچھ بھی نہیں

غلام حسین ساجد




کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام
مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا

غلام محمد قاصر




نہیں بچتا ہے بیمار محبت
سنا ہے ہم نے گویاؔ کی زبانی

گویا فقیر محمد