مجھ سے تو دل بھی محبت میں نہیں خرچ ہوا
تم تو کہتے تھے کہ اس کام میں گھر لگتا ہے
عباس تابش
یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی لیکن
لوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
عباس تابش
ظاہراً موت ہے قضا ہے عشق
پر حقیقت میں جاں فزا ہے عشق
عبد الغفور نساخ
ٹیگز:
| اشق |
| 2 لائنیں شیری |
حسن اک دل ربا حکومت ہے
عشق اک قدرتی غلامی ہے
عبد الحمید عدم
لوگ کہتے ہیں کہ تم سے ہی محبت ہے مجھے
تم جو کہتے ہو کہ وحشت ہے تو وحشت ہوگی
عبد الحمید عدم
پہلے بڑی رغبت تھی ترے نام سے مجھ کو
اب سن کے ترا نام میں کچھ سوچ رہا ہوں
عبد الحمید عدم
عشق ہے بے گداز کیوں حسن ہے بے نیاز کیوں
میری وفا کہاں گئی ان کی جفا کو کیا ہوا
عبد المجید سالک