وہ چاندنی کا بدن خوشبوؤں کا سایہ ہے
بہت عزیز ہمیں ہے مگر پرایا ہے
بشیر بدر
وہ چہرہ کتابی رہا سامنے
بڑی خوب صورت پڑھائی ہوئی
بشیر بدر
وہ شخص جس کو دل و جاں سے بڑھ کے چاہا تھا
بچھڑ گیا تو بظاہر کوئی ملال نہیں
بشیر بدر
گلا بھی تجھ سے بہت ہے مگر محبت بھی
وہ بات اپنی جگہ ہے یہ بات اپنی جگہ
باصر سلطان کاظمی
سودائے عشق اور ہے وحشت کچھ اور شے
مجنوں کا کوئی دوست فسانہ نگار تھا
بیخود دہلوی
عشق بھی ہے کس قدر بر خود غلط
ان کی بزم ناز اور خودداریاں
بسمل سعیدی
ٹیگز:
| اشق |
| 2 لائنیں شیری |
اک عشق کا غم آفت اور اس پہ یہ دل آفت
یا غم نہ دیا ہوتا یا دل نہ دیا ہوتا
چراغ حسن حسرت