قرار پاتے ہیں آخر ہم اپنی اپنی جگہ
زیادہ رہ نہیں سکتا کوئی کسی کی جگہ
بنانی پڑتی ہے ہر شخص کو جگہ اپنی
ملے اگرچہ بظاہر بنی بنائی جگہ
ہیں اپنی اپنی جگہ مطمئن جہاں سب لوگ
تصورات میں میرے ہے ایک ایسی جگہ
گلا بھی تجھ سے بہت ہے مگر محبت بھی
وہ بات اپنی جگہ ہے یہ بات اپنی جگہ
کیے ہوئے ہے فراموش تو جسے باصرؔ
وہی ہے اصل میں تیرا مقام تیری جگہ
غزل
قرار پاتے ہیں آخر ہم اپنی اپنی جگہ
باصر سلطان کاظمی