EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ترے فلک ہی سے ٹوٹنے والی روشنی کے ہیں عکس سارے
کہیں کہیں جو چمک رہے ہیں حروف میری عبارتوں میں

عتیق اللہ




تم نے تو فقط اس کی روایت ہی سنی ہے
ہم نے وہ زمانہ بھی گزرتے ہوئے دیکھا

عتیق اللہ




وہ بات تھی تو کئی دوسرے سبب بھی تھے
یہ بات ہے تو سبب دوسرا نہیں ہوگا

عتیق اللہ




وہ رات نیند کی دہلیز پر تمام ہوئی
ابھی تو خواب پہ اک اور خواب دھرنا تھا

عتیق اللہ




یہ دیکھا جائے وہ کتنے قریب آتا ہے
پھر اس کے بعد ہی انکار کر کے دیکھا جائے

عتیق اللہ




یہ راہ طلب یارو گمراہ بھی کرتی ہے
سامان اسی کا تھا جو بے سر و ساماں تھا

عتیق اللہ




ذرا سے رزق میں برکت بھی کتنی ہوتی تھی
اور اک چراغ سے کتنے چراغ جلتے تھے

عتیق اللہ