فراق رت میں بھی کچھ لذتیں وصال کی ہیں
خیال ہی میں ترے خال و خد ابھارا کریں
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہاتھ آئے گا کیا ساحل لب سے ہمیں انجمؔ
جب دل کا سمندر ہی گہر بار نہیں ہے
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہیں اور بھی دنیا میں سخنور بہت اچھے
ہم جیسا مگر ذوق قوافی نہیں رکھتے
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم ایسے لوگ بہت خوش گمان ہوتے ہیں
یہ دل ضرور ترا اعتبار کر لے گا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک غزل لکھی تو غم کوئی پرانا جاگا
پھر اسی غم کے سبب ایک غزل اور کہی
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
انسان کی نیت کا بھروسہ نہیں کوئی
ملتے ہو تو اس بات کو امکان میں رکھنا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جن کو کہا نہ جا سکا جن کو سنا نہیں گیا
وہ بھی ہیں کچھ حکایتیں ان کو بھی تو شمار کر
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

