EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کہو کیا بات کرتی ہے کبھی صحرا کی خاموشی
کہا اس خامشی میں بھی تو اک تقریر ہوتی ہے

انجم خلیق




کہو کیا مہرباں نا مہرباں تقدیر ہوتی ہے
کہا ماں کی دعاؤں میں بڑی تاثیر ہوتی ہے

انجم خلیق




کیسا فراق کیسی جدائی کہاں کا ہجر
وہ جائے گا اگر تو خیالوں میں آئے گا

انجم خلیق




خاطر سے جو کرنا پڑی کج فہم کی تائید
لگتا تھا کہ انکار کشی ایک ہنر ہے

انجم خلیق




خود کو اذیتیں نہ دے مجھ کو اذیتیں نہ دے
خود پہ بھی اختیار رکھ مجھ پہ بھی اعتبار کر

انجم خلیق




خمار قربت منزل تھا نارسی کا جواز
گلی میں آ کے میں اس کا مکان بھول گیا

انجم خلیق




کیا جانیں سفر خیر سے گزرے کہ نہ گزرے
تم گھر کا پتہ بھی مرے سامان میں رکھنا

انجم خلیق