کہو کیا بات کرتی ہے کبھی صحرا کی خاموشی
کہا اس خامشی میں بھی تو اک تقریر ہوتی ہے
انجم خلیق
کہو کیا مہرباں نا مہرباں تقدیر ہوتی ہے
کہا ماں کی دعاؤں میں بڑی تاثیر ہوتی ہے
انجم خلیق
کیسا فراق کیسی جدائی کہاں کا ہجر
وہ جائے گا اگر تو خیالوں میں آئے گا
انجم خلیق
خاطر سے جو کرنا پڑی کج فہم کی تائید
لگتا تھا کہ انکار کشی ایک ہنر ہے
انجم خلیق
خود کو اذیتیں نہ دے مجھ کو اذیتیں نہ دے
خود پہ بھی اختیار رکھ مجھ پہ بھی اعتبار کر
انجم خلیق
خمار قربت منزل تھا نارسی کا جواز
گلی میں آ کے میں اس کا مکان بھول گیا
انجم خلیق
کیا جانیں سفر خیر سے گزرے کہ نہ گزرے
تم گھر کا پتہ بھی مرے سامان میں رکھنا
انجم خلیق

