میں اب تو شہر میں اس بات سے پہچانا جاتا ہوں
تمہارا ذکر کرنا اور کرتے ہی چلے جانا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرے جنوں کو ہوس میں شمار کر لے گا
وہ میرے تیر سے مجھ کو شکار کر لے گا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری ہوس کے مقابل یہ شہر چھوٹے ہیں
خلا میں جا کے نئی بستیاں تلاش کروں
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری خاطر سے یہ اک زخم جو مٹی نے کھایا ہے
ذرا کچھ اور ٹھہرو اس کے بھرتے ہی چلے جانا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری تعمیر بہتر شکل میں ہونے کو ہے انجمؔ
کہ جنگل صاف ہونے سے نگر آباد ہوتے ہیں
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نخل انا میں زور نمو کس غضب کا تھا
یہ پیڑ تو خزاں میں بھی شاداب رہ گیا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سروں سے تاج بڑے جسم سے عبائیں بڑی
زمانے ہم نے ترا انتخاب دیکھ لیا
انجم خلیق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

